Description
تاریخ اور قرآن مجید کے طالب علم کو سخت حیرت ہوتی ہے کہ جو امت وحی کا ایک واضح شعور رکھتی ہو اور جس کے ہاں محمد رسول اللہ ﷺ کو آخری نبی کی حیثیت سے تسلیم کیا جاتا ہو، اور جو نبوت کے جھوٹے مدعیان کے سلسلے میں بالکل ابتدائی عہد سے ہی انتہائی سخت رویے کا اظہار کرتی رہی ہو، آخر اسی امت پر فکری بحران کا ایسا دور کیسے آگیا کہ وہ بھانت بھانت کے روحانیوں کے کشف و القاء کو قبول کرنے پر آمادہ ہو گئی؟ آخر یہ کیسے ہوا کہ قرآن مجید کی موجودگی کے باوجود اسی امت میں دین مبین کے بالمقابل ایک نئے دین کی بنیاد ڈال دی گئی۔ اس سوال کا صحیح جائزہ لیے بغیر ہمارے لیے اس تلخ حقیقت کا ادراک ممکن نہیں کہ ہم وحی ربانی سے یکسر دور کشف و الہام کے اسیر ہو چکے ہیں۔ طرفہ یہ ہے کہ روحانیوں کے اس نئے دین پر ہمیں عین اسلام کا گمان ہوتا ہے۔
Reviews
There are no reviews yet.